Sunday, March 28, 2021

بین اسطور ڈاکٹر شاہد یوسف کے نام Between The Lines

 





بین اسطور

ڈاکٹر شاہد یوسف کے نام

جن کی ایک ای میل سے مرکزی خیال ماخوذ  ہے


جب تک حساب کرتا

کہ وہ کہاں سے آیا

وہ جس طرح اچانک 

نکلا یہیں کہیں سے

جمِ غفیر میں گم

ویسے ہی ہو گیا وہ


کاندھوں پہ اس کے تھیلا

ڈھلکا تھا ایک جانب

چسپاں تھی اک عبارت

لکھا تھا کہ  ’پڑھو جو

سطروں کے درمیاں ہے‘


کوشش بہت ہی کی کہ

میں بھی  پڑھوں کے کیا ہے 

بین اسطور  لیکن

ہر بار یہ ہی دیکھا

خالی تھا

ان دکھا تھا

سطروں کے درمیاں جو 

کچھ بھی لکھا ہوا تھا


بین اسطور جانے 

سےپبیشتر ذرا سا

کیوں نہ میں دیکھ لیتا

سطروں میں کیا لکھا ہے


بین اسطور کچھ بھی

لکھا ہوا نہیں ہے

لکھا ہوا جو ہوتا

اک اور سطر ہوتی

اور پھر میں سوچتا کہ

وہ کیا ہے جو لکھا ہے

وہ سطر جو لکھی ہے 

اور وہ جو ان دکھی ہے 

اور ان کے پیچ میں جو 

خالی جگہ بچی ہے

کیا بات کہہ رہی ہے


ناصر گوندل

حلقہِ اربابِ ذوق، نیو یارک

اتوار، ۲۸ مارچ

2021

No comments:

Post a Comment