Saturday, November 24, 2012

Muharram 10th, 61 AH/ شام غریباں





 شام غریباں



Tradition has it, that Hussain had worn the robe what Prophet had on the night of Miraaj


معراج میں رسول نے پہنا تھا جو لباس
 کشتی میں لائیں زینب اُسے شاہ دین کے پاس



سر پر رکھا عمامہ سر دار حق شناس
پہنی قباے پاک رسول فلک اساس
---------------------------------



بر میں درست و چست تھا جامہ رسول کا
رومال فاطمہ کا عمامہ رسول کا 
----------------------

Tradition has it;

The day started by the call to prayer by Ali Akbar.

Hussain's supporters insisted on first to fight. By noon, many were gone. 

The first one to die was the same Hur, who stopped Hussain in Karbala, now had changed sides overnight.

Then Ali Akbar, Abbas and the rest of the immediate family.

The last one to be killed before Hussain was the infant Ali Ashgar.

And then Hussain. 



آے حسین یوں کے عقاب آے جس طرح
کافر پہ کبریا کا عتاب آے جس طرح


تابندہ برق سوے سحاب آے جس طرح
دوڑا فرس نشیب میں آب آے جس طرح


یوں تیغ کوند گئی اس گروہ پر
بجلی تڑپ کے گرتی ہے جس طرح کوہ پر


---------------------------
And then the shaam-e-ghareebaan!!


How shall we sing the Lord's song in a strange land


جنگل سے آئ فاطمہ زہرا کی یہ صدا
 !امت نے مجھہ کو لوٹ لیا یا محمدا


اس وقت کون حق محبت کرے ادا
ہے ہے یہ  ظلم! اور دو عالم کا مقتدا 


انیس سو ہیں زخم تن چاک چاک پر 
زینب نکل! حسین تڑپتا ہے خاک پر   
---------------------


گھر لوٹنے کو آے گی اب فوج نابکار
کہیو نہ کچھ زباں سے بجز شکر کردگار


خیمے میں جب کہ آگ لگا دیں ستم شعار
رہیو مری یتیم سکینہ سے ہوشیار


بیزار ہے وو خستہ جگر اپنی جاں سے
باندھے نہ کوئی اس کا گلا ریسمان  سے


-----------------------------------
https://www.brooklynmuseum.org/opencollection/objects/3054/Battle_of_Karbala

No comments:

Post a Comment