Sunday, November 22, 2020

خواب /Khawab


 خواب

خواب دیکھنے  پر تو کوئ پابندی نہیں
خواب سنانے پر ہے

کیونکہ ایسا کرنے سے آپ
دوسروں کو بھی وہ خواب دکھا دیتے ہیں
جو انہوں نے ابھی تک خود نہیں دیکھا

اس طرح مجاز کو حقیقت میں بدلا جا سکتا ہے
مجاز کو تو جواز کی ضرورت ہوتی ہے
اور حقیقت حق ہے
ایک انسان کا خواب تو مجاز ہے
سب دیکھ لیں تو حقیقت میں بدل سکتا ہے
اس ابلاغ کی اجازت نہیں دی جا سکتی

سرکاری اہلکار نے یہ سب 
ایک سپاٹ لہجے میں کہا
 
اور ہاں
خوابوں کی تعبیر ڈھونڈنے پر بھی پابندی ہے

تعبیر عدم استحکام کی علامت ہے 
جسے کوئ معاشرہ برداشت نہیں کر سکتا
اور ہمارا معاشرہ  تو اب جا کر
صحیح رستے پر لگا ہے

سو بے بنیاد خوابوں کی تعبیریں ڈھونڈنا 
جرم ٹھہرا تو ہے ہی
دوسروں کو سنانا بھی
فساد  فی الارض سے خالی نہیں

آینٰدہ ایسا جواز نہ فراہم کرنے
کی تلقین کے ساتھ
سرکاری اہلکار واپس چلا گیا

آج وہ اہلکار پھر آیا تھا

موجودہ حالات کا تقاضہ ہے کہ
خواب دیکھنا امنِ عامہ کے لیے مضر ہے

آپ یہ روشن دان اور کھڑکیاں بند کر دیں
خواہ مخواہ باہر کی ہوا اور روشنی آتی ہے
اور اس کے ساتھ 
 بھٹکتے ہوئے خواب
بھی آ  ٹپکتے ہیں
نت نئے مسئلے پیدا کر دیتے ہیں

اس میں نیند کا خلل بھی شامل ہے

نیند اچھی آنی چاہیے
سب کا بھلا ہوتا ہے جب لوگ
چین کی نیند سوتے ہیں

ہمارے پاس جدید آلات موجود ہیں
جو ہوا کو گردش میں رکھیں گے
اور مصنوعی روشنی بھی پیدا کریں گے

جب یہ سب کچھ موجود ہے تو
پھر خواب دیکھنے کی کیا ٖضرورت ہے
خواب دیکھیں گے تو سنایں گے بھی
اور ان کی تعبیر بھی ڈھونڈیں گے

سرکاری اہلکار نظریں ملائے  بغیر
رخصت ہو گیا

خواب دیکھنے کے خوف سے
شاید آج رات
مجھے نیند نہ آئے

ناصر گوندل
اتوار ۲۲ نومبر ۲۰۲۰؁ء
نیو یارک

No comments:

Post a Comment